نظر بد کا علاج
نظربد اور اس کا علاج
ایک حدیث مبارکہ کا مفہوم ہے کہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نے ایک بچی کے چہرے پر کالے یا پیلے رنگ کا نشان دیکھا تو فرمایا
"اس کو نظر بد لگی ہے اس پر دم کرو"۔
ایک حدیث مبارکہ کا مفہوم ہے کہ
"نظر بد سے اللہ کی پناہ مانگا کرو کیونکہ نظر بد کا لگنا حق ہے"،
ایک اور حدیث میں ہے کہ
" نظر بد کا لگنا حق ہے اور انسان کو پہاڑ سے گرا سکتا ہے"۔
نظر بد کے تین مرحلے۔
1/ پہلے کسی چیز کے متعلق حیرت پیدا ہوتی ہے۔
2/ پھر ناپاک دل میں حاسدانہ جذبات ابھرتے ہیں۔
3/ پھر ان ناپاک اور حاسدانہ جذبات کا زہر کے نظر کے زریعے آگے منتقل ہوتا ہے۔
ایک غلط خیال
بعض لوگوں کو یہ غلط فہمی رہتی ہے کہ نظر بد صرف بچوں کو لگتی ہے ۔
مگر ایسا نہیں ہے ، نظر بد بچوں ، بڑوں، بوڑھوں، شادی شدہ جوڑوں، کاروباری معاملات،، غرض یہ کہ ہر عمدہ اور مفید چیز پر لگ سکتی ہے۔
نظر بد دور کرنے کا لاجواب عمل۔
لال مرچ سات عدد لے لیجیے ۔
سورۃ الکوثر۔۔۔۔ نو بار
یاودود۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نو بار
یاقابض۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نوبار
پڑھ کر مرچ پر دم کرکے مریض کے سامنے جلا دیں ۔۔
جب تک مرچ کے جلنے کی بو نہ آئے روز جلاتے رہیں۔
اس کے علاؤہ
ماشاء اللہ لا قوۃ الا باللہ۔۔۔ ایک سو ایک بار
پڑھ کر مریض پر دم کر دیں، صبح اور شام
۔۔
نظر بد سے حفاظت کے لیے ۔
یا رقیب۔۔۔۔۔۔۔ پانچ سو بار ۔
یا حفیظ۔۔۔۔۔۔ پانچ سو بار۔
روزانہ پڑھتے رہیے۔
Comments
Post a Comment