ارنڈ روغن
ارنڈ ،ہرنولی، روغن ارنڈ
کسٹرآئل کے ذریعے 10دنوں میں گنجے افراد بھی گھنے بال اُگائیں
طریقہ استعمال .....
کسٹرآئل یعنی کہ ارنڈی کے تیل کا استعمال صدیوں سے متعدد فوائد حاصل کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ جبکہ اس کا استعمال صحت سمیت خوبصورتی میں اضافے خصوصاً بالوں کی افزائش کے لیے نہایت موزوں ثابت ہوتا ہے۔ ارنڈی کے تیل کی بنیادی خاصیت یہ ہے کہ یہ اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی انفلامینٹری خصوصیات کا حامل ہے، کسٹرائل کا استعمال مختلف کاسمیٹکس، صابن، مساج آئل اور ادویات میں بھی کیا جاتا ہے۔
ارنڈی کا تیل انسان کے مدافعتی نظام کومضبوط بناتا اورانسانی جسم میں موجود جال نما لیمف نوڈز ’Lymphatic Function‘ کو متحرک کرتا ہے، یہ دل سے پورے جسم تک خون کی روانگی کو متحرک کرنے کا سبب بنتا ہے۔
کسٹر آئل مختلف شکایات میں سستا ترین اور قدرتی علاج ہے لیکن اکثر و بیشتر افراد اس کی خصوصیات اور فوائد سے نا واقف ہیں۔
گرتے بالوں کی وجہ سے مرد و خواتین یکساں پریشان نظر آتے ہیں اور بالوں کے گرنے کے عمل کو روکنے کے لیے کئی طرح کے ٹوٹکے آزماتے ہیں،
ارنڈی کے تیل کے استعمال سے صرف 10دنوں میں بال گرنا رک جاتے ہیں ،
اس تیل سے بالوں کی جڑوں سے لے کر سروں تک مساج کریں۔
ارنڈی کے تیل سے سر پر مساج کے نتیجے میں نئے بال آنا شروع ہو جاتے ہیں،
کسٹرائل بالوں کو گھنا، لمبا اور مضبوط بنانے کے لیے نہایت مفید ہے۔
👁️ چہرے کی خوبصورتی بڑھانے کے لیے
بادام اور اخروٹ کا تیل پچاس ملی لیٹر اور کیسٹر آئل پچیس ملی لیٹر ملا کر رکھ لیں اور روزانہ آٹھ دس قطرے چہرے پر ٹپکائیں اور مساج کریں ، پانچ منٹ بعد منہ دھو لیں، چہرہ چمکدار اور بلیک ہیڈز کا خاتمہ ہوگا۔
چکنی جلد والے استعمال نہ کریں۔
🔸بیکنگ سوڈا اور کاسٹر آئل ملا کر لگانے سے انگلیوں، گھٹنوں اور پاؤں پر پڑے سیاہ دھبے ہلکے پڑ جاتے ہیں۔
🔹جلد پر اسٹریچ مارکس کے خاتمے سے لے کر زخموں اور چوٹ کے نشانات دور کرنے کے لیے کیسٹر آئل کا استعمال مفید ہے۔
👈جلد پر اکثر اوقات مسے بن جاتے ہیں، مسوں پر چار ہفتوں تک باقاعدگی سے کیسٹر آئل لگانے سے محفوظ اور موثر طریقے سے مسے ختم ہو جاتے ہیں۔
سونے سے پہلے پلکوں اور آنکھ کے پپوٹوں پر ہلکا سا کاسٹر آئل لگانے سے آنکھ الرجی سے محفوظ اور پلکیں لمبی اور گھنی ہوتی ہیں۔
کسٹر آئل اینٹی ایجنگ ایجنٹ بھی ہے،
کسٹر آئل میں کاٹن بھگو کر لگانے سے جلد کے مختلف مسائل سے نجات ملتی ہے، جس میں سن برن، داد، سوزش وغیرہ شامل ہے،
یہ ایک بہترین موسچرائزر مانا جاتا ہے۔
👈قبض سے نجات کے لیے ایک چائے کا چمچ روغن ارنڈ خالی پیٹ استعمال کریں یا 2-3 تولہ دودھ میں ملا کر رات سوتے وقت استعمال کریں'، اس تیل میں موجود ایک جز آپ کے جسم کی چھوٹی بڑی انتڑیوں کو حرکت میں لاکر قبض سے نجات دلاتا ہے۔
پیٹ کے پھولنے اور گیس کی شکایت میں کسٹر آئل کو گرم کر کے پیٹ پر مالش کریں،
اس سے جسم کو اضافی چربی گھلانے اور پیٹ کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی اور اس طرح پیٹ پھولنے اور گیس پیدا ہونے کا مسئلہ بھی حل ہوجائے گا۔
سر میں درد کی شکایت رہتی ہے تو کسٹر آئل کی مالش سے یہ مسئلہ حل ہو جاتا ہے، سر میں درد کی جگہ یا پھر پورے سر میں کاسٹر آئل کی مساج کر لی جائے بہترین فوائد حاصل ہوتے ہیں۔
کیڑے اور شہد کی مکھی کے کاٹے کے درد اور خارش کو دور کرنے کے لیے کیسٹر آئل لگائیں۔
کیسٹر آئل میں بیکنگ سوڈا ملا کر جلد پر مساج کرنے سے جلد کے کینسر سے بچاجاسکتا ہے۔
پاؤں کے ناخنوں میں لگ جانے والی فنگس کو دور کرنے کے لیے متاثرہ حصے پر روزانہ کیسٹر آئل کے استعمال سے ناخنوں کا فنگس دور ہو جاتا ہے۔
" صدیوں کی روایت آج کا انداز"
اَرنڈ ہرنولی
اَرنڈ کا درخت زیادہ اُونچا نہیں ہوتا، اس کے بڑے بڑے پتّے ہوتے ہیں، جو ایک بڑی ہتھیلی کے مانند پانچ حصّوں میں بٹے ہوئے ہوتے ہیں۔ پھل گچھوں میں لگتے ہیں۔ ہر ایک پھل کے اوپر کانٹوں دار چھلکا ہوتا ہے۔ چھلکا اُتارنے سے اندر سے چتّی دار بیج نکلتے ہیں اور ان کے اندر سفید چکنی گری ہوتی ہے۔ اس سے تیل نکالا جاتا ہے، جو ارنڈی کا تیل کہلاتا ہے اور دست لانے کے لیئے دیا جاتا ہے۔
ارنڈ کا درخت پاکستان میں ہر جگہ پیدا ہوتا ہے۔ عام طور پر اس کے پتّے، بیجوں کے مغز سے نکالا ہوا تیل بطور دوا استعمال کیئے جاتے ہیں۔
ارنڈ کے پتّے:
1۔ سوجن کو دور کرتے ہیں اور دردوں کو تسکیں دیتے ہیں۔ گٹھیا اور گلے کے ورم میں ارنڈ کے پتّے تیل میں چپڑ کر یا اُنکی بُھجیہ بنا کر ہلکی گرام باندھیں۔
2۔ ارنڈ کے پتّوں میں افیون، بچھناک اور سانپ کے زہر کو دُور کرنے کی تاثیر ہے، اگر کوئی شخص افیون یا بچھناک کھا لے یا سانپ ڈس لے تو اِن کے زہر دُور کرنے کے لیئے ارنڈ کی کونپلوں اور اسکے پنّوں کو کوٹ کر ان کا پانی نکالیں۔ چالیس تا پچاس مِلی لِیٹر تک پلائیں۔ اس کے پلانے سے قے اور دست آکر تمام زہر نکل جائے گا۔ اگر فائدہ نہ ہو تو دوبارہ پلائیں۔
ارنڈ کے بیج:
1۔ مغز تخم ارنڈ دست آور ہے اور اسکی یہ تاثیر تیل سے زیادہ تیز ہے۔ چار پانچ مغز کھلانے سے دست آجاتے ہیں جو فالج، گٹھیا، کھانسی، دمہ جیسے بلغمی امراض کے لیئے مفید ہے۔
2۔ تخم ارنڈ کے مغز پیس کر لیپ کرنے سے سخت سے سخت ورم گُھل جاتے ہیں۔ پیٹ کے عُضلے سخت ہو گئے ہوں تو دودھ میں اسکی کھیر سخت سی پکا کر پیٹ پر باندھنے سے پیٹ کے عُضلے نرم ہو جاتے ہیں۔
3۔ تخمِ ارنڈ کے مغز ۲۵۰ گرام لیکر ایک لیٹر دودھ میں کھویا بنائیں۔ پھر تھوڑا سا دیسی گھی ڈال کر بھون لیں۔ انکے برابر وزن چینی ملا کر محفوظ رکھیں۔ رات سوتے وقت روزآنہ 25 گرام ہمراہ دودھ نیم گرام لیں۔ پاخانہ کُھل کر آئے گا۔ جو فالج، گٹھیا، کھانسی، دمہ جیسے بلغمی امراض کے لیئے نہایت مفید ہے۔
4۔ روغن ارنڈ اعلٰی قبض کُشا دست آور ہے۔
عورتوں، بچّوں، جوانوں اور بوڑھوں سب کیلیئے یکساں مفید ہے۔ بوقتِ ضرورت ایک تا دو چمچ گرم دودھ سے رات سوتے وقت لیں۔
♦️خواتین خاص کر لڑکیوں کی 40 فیصد خوبصورتی کولہے کی بناوٹ اور 50 فیصد بریسٹ ہوتے ہیں.
اگر کسی لڑکی کی چهاتی کمزور ہو یا نشوونما نہ ہوئی ہو تو طریقہ شئیر کر رہا ہوں کہ اس پڑهے لکهے جاہل معاشرے میں.احساس کمتری سے بچا جا سکے.
جو اپنی چهاتی کی نشوونما کرنا چاہتی ہے وہ فروٹ کهائیں صبح باسی روٹی یعنی رات کی بچی ہوئی ایک روٹی کهائیں اور خوب پانی پئیں.
اس کے علاوہ مندرجہ ذیل میں سے کوئی ایک نسخہ بطور مالش استعمال کریں . ایک.ماہ.میں.رزلٹ اچها خاصا نظر آئے گا
....
ﺑﺮﯾﺴﭧ ﺳﺎﺋﺰ ﺑﮍﮬﺎﻧﮯ ﮐﺎ ﻧﺴﺨﮧ :
ﭼﮭﻮﭨﯽ ﻣﮑﮭﯽ ﮐﮯ ﺷﮩﺪ ﮐﻮ
ﺭﻭﻏﻦ ﺍﺭﻧﮉ ( ﺟﻮ ﮐﺴﯽ ﺑﮭﯽ ﭘﻨﺴﺎﺭﯼ ﮐﯽ ﺩﮐﺎﻥ ﺳﮯ ﻣﻞ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ) ﻣﯿﮟ ﻣﻼ ﮐﺮ
ﻧﯿﻢ ﮔﺮﻡ ﮐﺮﯾﮟ ﺍﻭﺭ ﮨﻠﮑﮯ ﮨﺎﺗﮫ ﺳﮯ ﺑﺮﯾﺴﭧ ﭘﺮ ﻣﺎﻟﺶ ﮐﺮﯾﮟ۔ یہ چند منٹ مساج رونڈ دی کلاک کریں-
20 دن ﺍﯾﮏ ﻣﮩﯿﻨﮧ ﮐﯽ ﻣﺎﻟﺶ ﺳﮯ ﺑﺮﯾﺴﭧ ﮐﮯ ﺳﺎﺋﺰ ﻣﯿﮟ ﺧﺎﻃﺮ ﺧﻮﺍﮦ ﺍﺿﺎﻓﮧ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ،عمل متواتر کریں-
ﺑﺮﯾﺴﭧ ﻣﯿﮟ ﻧﮑﮭﺎﺭ ﺍﻭﺭ ﺍﮐﮍﺍﺅ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺑﮭﯽ ﻣﻔﯿﺪ ﮨﮯ، لٹکے ڈھیلی چھاتیوں کو بھی سڈول و سخت بناتا ہے۔
‼️ روغن مفاصل ۔
تھوہر کے پتے، دھتورے کے پتے، ارنڈ کے پتے، آک کے پتے، سنبھالو کے پتے، سوھانجنہ کے پتے، اور تازہ حرمل ھر ایک پچاس گرام۔ تمام اشیاء کو کوٹ کر ایک کلوگرام تلوں کے تیل میں جلائیں اور چھان کر محفوط رکھیں ۔
فوائد ۔
عضو ماوف کے لیے تو یہ تیل زندگی کی نوید ھے تھوڑا سا تیل گرم کر کے عضو ماوف پر ملیں اور پھر روئی نیم گرم باندھ دیں ۔
اس کے علاوہ فالج لقوہ اور جوڑوں کے درد میں بہت ھی مفید ہے۔ ۔
بنائیں اور خلق خدا کو فائدہ دیں مجھ خاکسار کے لیے دعا کر دیں ۔
Comments
Post a Comment